وجئے واڑہ،21ڈسمبر(ایجنسی) نوٹ بندی کو لے کر تنقیدی تبصرہ کرنے کے ایک دن بعد بدھ کو آندھرا پردیش کے وزیر اعلی این چندر بابو نائیڈو نے کہا کہ ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا، تاہم انہوں نے تسلیم کیا کہ مسائل بنا ہوا ہے- دوسری طرف بی جے پی نے نائیڈو کی تنقید کو توجہ نہ دینے کی کوشش کی.
وزیر اعلی نائیڈو نے کہا کہ وہ مرکزی حکومت کے اس اقدام کا پہلے سے حمایت کرتے آ رہے ہیں. انہوں نے یہ بھی کہا کہ نوٹ بندی کے بعد پیدا ہوئے مسائل بنے ہوئے ہیں اور اب ہم ان روزمرہ کے کیس کے طور پر لے رہے ہیں.
بتا دیں کہ چندرا بابو نائیڈو مرکزی حکومت کی جانب سے نوٹ بندی کے بعد پیدا ہوئے مسائل پر غور کے لئے قائم کمیٹی کی صدارت کر رہے ہیں.
ان کی پارٹی ٹی ڈی پی این ڈی اے حکومت کا حصہ ہے.
وزیر اعلی نے کہا کہ 13 رکنی اس کمیٹی 28 دسمبر کو اجلاس کرے گی جس میں موجودہ مسئلہ کے حل کو لے کر بات ہوگی. انہوں نے کہا کہ انہوں نے پالیسی کمیشن کے سی ای او امیتابھ کانت سے بات کی اور ان سے میٹنگ بلانے کے لئے کہا ہے. نائیڈو نے کہا کہ انہوں نے بڑے نوٹوں پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا تھا اور اس سلسلے میں وزیر اعظم نریندر مودی کو خط بھی لکھا تھا.
واضح رہے کہ کل منگل کو یہاں تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے ممبران پارلیمنٹ، ممبران اسمبلی اور رہنماؤں کی ایک ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ نوٹ بندی پر ان کی مرضی نہیں تھی لیکن ایسا ہو گیا. انہوں نے کہا کہ نوٹ بندي کو 40 دن گزر گئے لیکن اب بہت مسائل ہیں اور ان کا کوئی حل نہیں دکھائی دیتا.